Man suffers from a disease. / Insan ak bemari ka shikar hai. By John Ruskin

0

اگر کسی شخص کے کردار کا اندازہ لگانا ہو تو اس کے گھر والوں کے ساتھ اس کا رویہ دیکھو۔


دولت مند انسان کا سب سے پہلا امتحان اس کی عاجزی میں ہوتا ہے۔


 مضبوط انسان کا غصہ ہمیشہ اس کے وقت کو ضائع کرتا ہے۔


 جب تک روشنی ہو چلو، ایسا نہ ہو کہ اندھیرا تم پر آ جائے۔

 

اگر تم علم ،کھانا، اور خوشی چاہتے ہو تو اس کے لیے محنت کامیابی کا قانون ہے۔


اگر کوئی چیز آپ کے قابل ہے تو پھر اس کی قیمت مت دیکھو۔

تمام کامیاب لوگوں کی سب سے بڑی خوبی نرمی ہے،جب کہ دوسری سچائی ہے۔


برداشت کرنا طاقت سے بہتر ہے،اور صبر کرنا خوبصورتی سے بہتر ہے۔


بچے کو جھوٹ سکھانے سے بہتر ہے کہ وہ سچائی سے بے خبر رہے۔


 جو چیز آج آپ کے لیے سب سے سستی ہے وہ آخر میں آپ کو سب سے زیادہ پیاری ہوگی۔

 کمزور دماغ اور سخت دل لوگوں کی محبت بار بار تبدیل ہوتی رہتی ہے۔


 ایک شخص کو تین چیزوں کا علم ہونا ضروری ہے وہ کہاں ہے، کہاں جا رہا ہے، اور مختلف حالات میں اس کے لیے کیا کرنا بہتر ہے۔

 غلط یا احمقانہ حرکت کرنا یا سنگدلی کا مظاہرہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ تم لاپرواہ ہو۔


 جس طرح خوشی میں کوئی کام اچھی طرح کیا جاتا ہے اسی طرح دشمنی اور غصے میں کوئی کام خوبصورتی اور اصول سے نہیں کیا جاتا۔


 جس کے دل میں سچائی ہے اسے کبھی اپنی زبان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔


 اگر آپ کی نیت نہ ہو تو صدقہ و خیرات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔


اپنے بچوں کو ایماندار بننے کے قابل بنانا تعلیم کا آغاز ہے۔


 جب آپ بہت زیادہ ادائیگی کرتے ہیں، تو آپ تھوڑا سا پیسہ کھو دیتے ہیں۔ لیکن جب آپ کم ادائیگی کرتے ہیں تو آپ سب کچھ کھو دیتے ہیں، کیونکہ جو چیز آپ خریدتے ہیں وہ کام کرنے کے قابل نہیں ہوتی۔


 اپنی خامیوں کے بارے میں سوچو۔ دوسروں کے عیبوں کو نہیں بلکہ ان کی اچھی باتیں تلاش کرو، اور ان کی پیروی کرنے کی کوشش کرو۔


 اپنا کام مکمل کرنا اچھی بات ہے لیکن اگر ہم دوسروں کے کام میں مدد کریں گے تو وہ ہمیشہ اچھے لفظوں میں ہمیں یاد کریں گے۔

جس طرح غریبوں کا امیروں کی جائیداد پر کوئی حق نہیں اسی طرح امیروں کا غریبوں کی جائیداد پر کوئی حق نہیں ہے۔


 صبر ایک ایسی چیز ہے جو کامیاب یا ناکام ہونے والوں کے درمیان فرق کرتی ہے۔ تمام عظیم لوگ صبر کی دولت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ 

 

زندگی میں جو لوگ تعلیم کی خواہش رکھتے ہیں وہ کامیاب ہوتے ہیں اور جو لوگ تعلیم کو نا پسند کرتے ہیں وہ ناکام ہوتے ہیں۔


جو انسان چھوٹی چیزوں میں دلچسپی نہیں لے سکتا وہ بڑی چیزوں میں جھوٹی دلچسپی لے گا۔

 

 کوئی بھی چیز جو ذہن کو وسعت عطا کرتی ہے وہ شاندار ہے۔ چاہے وہ طاقت ہو، یا خوبصورتی ہو۔


 دوسروں کے راز کو راز رکھنا صرف شریف لوگوں کے لیے ممکن ہے۔


دولت سے ایک اچھا سپاہی، ایک اچھا استاد، یا ایک اچھا کام کرنے والا نہیں خریدا جا سکتا۔


 اگر لوگ جوش و جذبے کے ساتھ کوئی اچھا کام کریں تو کچھ وقت بعد کام میں ان کی دلچسپی پیدا ہو جاتی ہے۔


 ہر کام کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے۔ اگر ہم کام مکمل نہیں کریں گے تو مقصد سے بے خبر رہ جائیں گے۔


ایک ریاست کا اولین فرض یہ ہے کہ اس میں پیدا ہونے والے ہر بچے کو اس وقت تک گھر،کپڑوں، خوراک اور تعلیم کی سہولت دی جائے جب تک کہ وہ سمجھدار نہ ہو جائے۔


 کسی آدمی کی سب سے بڑی خوشی اس چیز کو حاصل کرنا ہے جس کی وہ خواہش رکھتا ہے۔


 تھوڑی سی سوچ اور تھوڑی سی مہربانی اکثر پیسوں سے زیادہ قیمتی ہوتی ہے۔


بڑھتا ہوا اثاثہ یا مال و زر ہمارے بوجھ میں اضافہ کرتا ہے۔


مہربان دل باغ ہیں، مہربان خیالات جڑیں ہیں، مہربان الفاظ پھول ہیں، مہربان اعمال پھل ہیں۔


 اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی کتنا کماتا ہے اہم بات یہ ہے کہ وہ کس مقصد کے لیے خرچ کرتا ہے۔


 آپ یا تو امن جیت سکتے ہیں یا اسے خرید سکتے ہیں، برائی کے خلاف مزاحمت کر کے اسے جیت سکتے ہیں، یا برائی کے ساتھ سمجھوتہ کر کے اسے خرید سکتے ہیں۔


 کسی مقصد کے بغیر زندگی گزارنا ایسا ہے جیسے کمپاس کے بغیر بحری جہاز چلانا۔


 جو شخص رحمدلی کو مظاہرہ نہیں کرتا وہ ظالم ہے۔

معیاری کام کبھی بھی حادثہ نہیں ہوتا۔ یہ ہمیشہ ذہین کوششوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔


 انسان ایک بدترین بیماری کا شکار ہے وہ ہے  اس کی سوچ۔ بری سوچ رکھنا اور برا گمان کرنا ایک بدترین بیماری ہے۔ کیونکہ سوچ سے ہی سب کچھ شروع ہوتا ہے۔ اگر آپ کی سوچ اچھی ہو تو آپ اچھا کرینگے اور اگر بری ہو تو آپ برا کریں گے۔


 امیر اور غریب دونوں میں ایک محنت کش طبقہ ہے مضبوط اور خوش۔ امیر اور غریب دونوں میں ایک بیکار طبقہ ہے۔ کمزور، اور دکھی۔


 خوبصورتی حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے یہ سمجھیں کہ خوبصورتی کیا ہے۔


 تمام عظیم اور خوبصورت کام اندھیرے میں نہیں بلکہ پوری دنیا کے سامنے کرنے چاہیے۔


 تعلیم کا حقیقی مقصد صرف صحیح کام کرنا نہیں بلکہ لطف اندوز ہونا ہے۔ صرف محنت کرنا نہیں، بلکہ صنعت سے محبت کرنا ہے۔ صرف سیکھنا نہیں، بلکہ علم سے محبت کرنا ہے۔ پاکیزگی اور انصاف سے محبت کرنا ہے۔


ایک عظیم کام صرف ایک عظیم شخص ہی کر سکتا ہے، اور وہ اسے بغیر کوشش کے کرتا ہے۔


کوئی بھی اچھا اور مکمل کام کبھی بھی کامل نہیں ہوسکتا، کاملیت کی طلب رکھنا بھی بے وقوفی ہے۔


زندگی ایک عظیم نعمت ہے۔ اس سے بڑی دولت کوئی نہیں۔


ایک اچھا انسان وہ ہے جس کا جسم اس کے دماغ کے مطابق کام کرتا ہو، جس کے جزبات اس کی مرضی کے غلام ہوں، جو خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتا ہو، سچائی سے محبت کرتا ہو، غلط سے نفرت کرتا ہو، اچھے کام کرنے سے محبت کرتا ہو، اور دوسروں کی عزت کرتا ہو۔


 صرف عمارتوں کو مت دیکھو... بلکہ ان پر غور کرو۔


ہمیں ہمیشہ یہ جاننے کی کوشش کرنی چاہیے کہ ہم کس چیز میں لوگوں سے ایگری کرتے ہیں۔ لیکن یہ جاننے کی کوشش نہ کریں کہ ہم کس طرح ان سے مختلف ہیں۔


 جہالت کی فریاد ہم سے ہماری ذمہ داریاں کبھی نہیں چھین سکتی۔

 

اپنے بچوں کو صرف زمین پر محنت کرنا نہیں بلکہ زمین سے محبت کرنا بھی سکھائیں۔


 کسی عظیم مقصد کے لیے اٹھایا جانے والا کوئی بھی قدم معمولی نہیں ہوتا۔





 








Tags

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)