اپنے شوہر کو قابو کیسے کریں۔

0
ایک عورت ایک پیر صاحب کے پاس گئی اور انہیں کہنے لگی کہ پیر صاحب مجھے کوئی ایسا تعویذ دیں، کہ میرا شوہر میری ہر بات مانیں جو بھی میں کہوں وہ میرے تابع ہو جائے ۔
پیر صاحب بھی دور اندیش انسان تھے ۔
انہوں نے اُس عورت کی بات غور سے سُنی اور کہا کہ ہاں یہ ہو سکتا ہے لیکن اس عمل کے کے لیے شیر کی گردن کا ایک بال چاہئے اور وہ بال بھی تم خود شیر کی گردن سے اکھاڑ کر لائے گی،
تب اس کا اثر ہوگا ورنہ تو کوئی فایدہ نہیں ہوسکتا ۔
وہ عورت بہت پریشان ہوئی مایوس ہوکر واپس آگئی آ کر اپنی سہیلیوں کو بتایا ۔
ایک سہیلی نے اسے مشورہ دیا کہ کام تو مشکل ہے لیکن ناممکن تو نہیں تم ایسا کرو کہ روزانہ پانچ کلو گوشت لے کر جنگل جایا کرو اور جہاں شیر آتا ہے وہاں ڈال کر چُھپ جاؤ ۔
کچھ عرصہ کے بعد شیر کے سامنے جاکر وہ گوشت ڈال دو وہ عادی ہو جائے گا ۔
تو تم اس کے قریب جا کر گوشت ڈالنا پھر اس کی گردن پر پیار سے ہاتھ پھیرنا اور پھر جب شیر تم سے زیادہ مانوس ہو جائے تو گردن سے بال اکھیڑ لینا۔
اس عورت کو سہیلی کی یہ بات پسند آگئی دوسرے دن کیا ہوا کہ اس نے گوشت لیا جنگل گئی گوشت ڈال کر چُھپ گئی شیر آیا اور گوشت کھایا اور چلا گیا اس عورت نے ایک مہینے تک ایسا کیا ایک ماہ کے بعد اس شیر کے سامنے جاکر گوشت ڈالنا شروع کیا تاکہ شیر کو پتہ تو چل سکے کہ اس کی خدمت کون کرتا ہے ۔
کچھ عرصہ کے بعد شیر بھی عورت سے مانوس ہوگیا عورت نے شیر کی گردن پر آہستہ آہستہ پیار سے ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا ۔
ایک دن عورت نے موقع دیکھ کر شیر کی گردن سے ایک بال اکھیڑا اور خوشی خوشی سے پیر صاحب کے پاس پہنچ گئی بال پیر صاحب کو دیا اور کہنے لگی کہ میں شیر کی گردن سے بال اکھیڑ کر لائی ہوں۔
اب آپ عمل شروع کر دیں پیر صاحب نے پوچھا کہ کیسے لائی ہو یہ بال تو عورت نے پوری نے پوری تفصیل پیر صاحب کو بتا دی۔
اب پیر صاحب مسکرائے اور کہنے لگے کہ کیا تمہارا شوہر اس جنگلی درندے سے بھی زیادہ خطرناک ہے جو کہ خون کھار ہوتا ہے ۔
جس کی تم نے چند دن خدمت کی وہ تم سے اتنا مانوس ہوگیا کہ تم نے اس کی گردن سے بال اکھیڑ لیا اور اس نے تمہیں کچھ بھی نہیں کہا۔
تمہارے شوہر کے ساتھ بھی پیٹ لگا ہوا ہے تم اس کی خدمت کرو جب جنگلی درندہ اتنا مانوس ہوسکتا ہے تو ایک باشعور انسان بھی آپ کے تابع ہو سکتا ہے۔


تو امید کرتا ہوں یہ پوسٹ آپ کو ضرور اچھی لگی ہوگی اگر اچھی لگی ہے تو اسے اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر کر دیں کیا پتہ آپ کے شئیر کرنے سے کسی کا بھلا ہو جائے۔
اگر آپ کوئی بھی رائے دینا چاہتے یا آپ کا کوئی بھی سوال ہے تو آپ کمنٹ باکس میں کمنٹ کر کے پوچھ سکتے ہیں۔
شکریہ 

Tags

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)